گزشتہ تین دنوں سے محکمہ انکم ٹیکس سونو سود کے گھر اور اس سے منسلک احاطے کا سروے کر رہا تھا۔ اب ایک بیان میں سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز نے کہا ہے کہ اداکار اور ان کے ساتھیوں کے گھر کی تلاشی کے دوران 20 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری سے متعلق شواہد ملے ہیں۔
محکمہ انکم ٹیکس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اداکار کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس کے حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ اداکار نے جعلی اداروں سے بوگس اور غیر محفوظ قرضوں کی شکل میں بے حساب رقم جمع کرائی تھی۔
سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس نے کہا کہ ممبئی، لکھنؤ، کانپور، جے پور، گروگرام اور دہلی سمیت کل 28 مقامات پر لگاتار تین دن تک چھاپے مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جعلی اور غیر محفوظ قرضوں کی صورت میں بے حساب رقم جمع کر رہے ہیں۔
بالی ووڈ اداکار سونو سود پر لگائے گئے الزامات کے مطابق سونو سود چیریٹی فاؤنڈیشن کورونا وبا سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے بنائی گئی تھی۔ جس نے گزشتہ سال جولائی میں کووڈ کی پہلی لہر کے دوران 18 کروڑ روپے سے زیادہ کا عطیہ اکٹھا کیا تھا۔ اس سال اپریل تک اس میں سے 1.9 کروڑ روپے امدادی کاموں پر خرچ ہو چکے ہیں اور بقیہ 17 کروڑ روپے غیر منافع بخش بینکوں میں غیر استعمال شدہ رکھے گئے ہیں۔
سونو سود کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کی عام آدمی پارٹی اور شیوسینا نے مذمت کی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے کہا کہ "سونو سود جیسے ایماندار آدمی پر آئی ٹی کے چھاپے نے، جسے لاکھوں لوگوں نے مسیحا کہا ہے، پسے ہوئے لوگوں کی مدد کی ہے۔ اگر ان جیسے اچھی سوچ رکھنے والے شخص کو سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا سکتا ہے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت بے حس اور سیاسی طور پر غیر محفوظ ہے۔
***